راز سر بستہ کی کھلتی ہے حقیقت تجھ سے
حسن پنہاں کی نظر آتی ہے صورت تجھ سے
ایک ہی رنگ یہ ہے وحدت وکثرت تجھ سے
ایک ہی بزم میں خلوت وجلوت تجھ سے
دشت میں ذرہ ہے اور ذرہ میں صحرا تو ہے
موج میں بحر ہے اور قطرہ میں دریا تو ہے