ہر گل الگ الگ ہے مگر سب کی بوہے ایک
گوہر جدا جدا ہیں مگر آبرو ہے ایک
اختر بے شمار مگر سب کی ضو ہے ایک
پہلو میں دل جدا ہیں مگر آرزو ہے ایک
بھائی وہی ہے بھائی یہ جو سر فروش ہے
ایک ہی لہو ہے جس کا اک رگ میں جوش ہے