وقت آتا ہے ترے پاس چلا جاتا ہے
ایسے ہی چوک سے پھر ہاتھ مَلا جاتا ہے
ہم نے مجرم کی طرح اپنی بنا لی صورت
جو بھی آتا ہے اک الزام لگا جاتا ہے
کون منصف ہے یہاں خوب عدالت اس کی
کھل کے انعام بھی قاتل کو دیا جاتا ہے
حادثہ شہر میں ہوتا ہے نیا کوئی بھی
ہو نا ہو کوئی مرا نام لیا جاتا ہے
عمر طوفان کی لمبی نہیں ہوتی لیکن
شہر کے شہر کو ویران بنا جاتا ہے