Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


اعجاز حیدر

اس کو پڑھتے تھک گیا ہوں

اس کو پڑھتے تھک گیا ہوں

خود کو لکھتے تھک گیا ہوں

 

مختصر سی زندگانی

کرتے کرتے تھک گیا ہوں

 

ہر طرف ہے اک تماشا

تکتے تکتے تھک گیا ہوں

 

یوں ہنسا ہوں آج خود پر

ہنستے ہنستے تھک گیا ہوں

 

اپنے اندر کے عدو سے

لڑتے لڑتے تھک گیا ہوں

 

یار حیدر تھام مجھ کو

گرتے پڑتے تھک گیا ہوں