سیدھی باتیں ' سچی باتیں
کون سنے گا ایسی باتیں
رکھتی ہیں فرمان کا درجہ
آپ کے منہ سے نکلی باتیں
ترس گئے ہیں کان ہمارے
کرے کوئ شرمیلی باتیں
جا کر واپس کون آتا ہے
کیوں کرتے ھو جھوٹی باتیں
زہر سا گھول گئے جیون میں
کر کر کے وُہ میٹھی باتیں
وقت زرا سا کیا بدلا ہے
بدل گئیں لوگوں کی باتیں