Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


اعجاز حیدر

شہر بازار بن گیا تو پھر

شہر بازار بن گیا تو پھر 

میں دکاں دار بن گیا تو پھر

 

 

راس تو آ گیا ہے دشت مجھے

یہ بھی گلزار بن گیا تو پھر

 

 

جس کو دیوار سے لگا رہے ہو

وہ ہی دیوار بن گیا تو پھر

 

 

تم جسے کام کا بنا رہے ہو

وہ ہی بے کار بن گیا تو پھر

 

 

اب میں تنہا ہوں اور خوش بھی ہوں

پھر کوئی یار بن گیا تو پھر