Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


راشد عالم راشد

پہلے سے حالات بہتر ہو گئے

پہلے  سے حالات بہتر ہو گئے

غم سے تپ کر وہ منور ہو گئے

 

وقت کے ہاتھوں میں جو مجبور تھے

وقت  سے لڑ کر سکندر ہو گئے

 

قافلے  کو کون لوٹے  گا بھلا

لوٹنے والے ہی  رہبر  ہو گئے

 

قطرے قطرے سے جو دریا بھر گئے

وہ سمجھتے ہیں سمندر ہو گئے

 

بے ہنر چادر انا کی اوڑھ کر

اس جہاں کے وہ مقدر ہو گئے

 

ان سے مل کر بات کی راشد نے جب

سارے کینے دل کے باہر ہو گئے