Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


عنبریں حسیب عنبر

میں ہوں تم ہو اک دنیا ہے توبہ ہے

میں ہوں تم ہو اک دنیا ہے توبہ ہے

سارا عالم دیکھ رہا ہے توبہ ہے

 

سب سے بچ کر تم نے ایک نظر دیکھا

اور یہاں جو دل دھڑکا ہے توبہ ہے

 

میں نے تم سے دل میں ڈھیروں باتیں کیں

تم کو خاموشی کا گلہ ہے توبہ ہے

 

تم نےپکارا نام کسی کا محفل میں

میں نے اپنا نام سنا ہے توبہ ہے

 

تم نے کہا تھا"آپ سے مل کر خوشی ہوئی

لیکن میں نے جو سمجھا ہے توبہ ہے