Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


شہریار

کس کس طرح سے مجھ کو نہ رسوا کیا گیا

کس کس طرح سے مجھ کو نہ رسوا کیا گیا

غیروں کا نام میرے لہو سے لکھا گیا

 

نکلا تھا میں صدائے جرس کی تلاش میں

بھولے سے اس سکوت کے صحرا میں آ گیا

 

کیوں آج اس کا ذکر مجھے خوش نہ کر سکا

کیوں آج اس کا نام مرا دل دکھا گیا

 

اس حادثے کو سن کے کرے گا یقیں کوئی

سورج کو ایک جھونکا ہوا کا بجھا گیا