Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


آغا شاعر قزلباش دہلوی

جس نے تجھے خلوت میں بھی تنہا نہیں دیکھا

جس نے تجھے خلوت میں بھی تنہا نہیں دیکھا

اس دیکھنے والے کا کلیجہ نہیں دیکھا

 

اف اف وہ اچٹتی سی نگاہ غلط انداز

اس طرح سے دیکھا ہے کہ گویا نہیں دیکھا

 

جس گل کو یہ سب ڈھونڈتی پھرتی ہیں ہوائیں

تو نے تو اسے نرگس شہلا نہیں دیکھا

 

دم آنکھوں میں اٹکا ہے خدا کے لیے آؤ

پھر یہ نہ گلہ ہو مرا رستا نہیں دیکھا

 

شاعرؔ یہ غزل لکھی ہے یا جڑ دیئے موتی

دنیا میں قلم کار بھی ایسا نہیں دیکھا