اس قدر اس کی سجاوٹ کس لئے
جس مکان میں آپ کو رہنا نہیں
جام میں ہے آرزوؤں کا لہو
دیکھنا ہے عمر بھر پینا نہیں
عادتیں بے بس بناتیں ہیں نیاز
اب کسی کا ظلم بھی سہنا نہیں