Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


شہریار

اِن آنکھوں کی مستی کے مستانے ہزاروں ہیں

اِن آنکھوں کی مستی کے مستانے ہزاروں ہیں

اِن آنکھوں سے وابستہ افسانے ہزاروں ہیں

 

اِک تُم ہی نہیں تنہا اُلفت میں میری رُسوا

اِس شہر میں تُم جیسے دیوانے ہزاروں ہیں

 

اِک صرف ہمی مئے کو آنکھوں سے پِلاتے ہیں

کہنے کو تو دنیا میں مئے خانے ہزاروں ہیں

 

اِس شمعِ فروزاں کو آندھی سے ڈراتے ہو

اس شمعِ فروزاں کے پروانے ہزاروں ہیں