حرف انکار بھی ممکن ہے ہر اقرار کے ساتھ
تم کہانی کو نبھاؤ سبھی کردار کے ساتھ
فیصلہ ترک تعلق کا تمہارا ہی سہی
توڑنا پیار کے رشتے کو مگر پیار کے ساتھ
عشق میں بازی لگانے کے لئے ہیں تیار
عشق میں جیت ہی ہے چاہے ملے ہار کے ساتھ
کس میں دم ہے کہ وہ یوسف کی لگائے بولی