Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


راشد عالم راشد

ہزاروں ہیں خوشیاں مگر پھر بھی غم ہے

ہزاروں ہیں خوشیاں مگر پھر بھی غم ہے

مری زندگی میں خوشی ایک کم ہے

 

قلم چھن گیا میری آواز لے لی

مگر اب بھی زندہ ہوں میرا بھرم ہے

 

دعائیں ہماری بہت بے اثر ہیں

زباں پر خدا ہے دلوں میں صنم ہے

 

میں راہوں کو روشن کروں گا تو لیکن

ہری ٹہنیاں ہیں ہوا بھی تو نم ہے

 

یوں گھر بیٹھے بس معرکہ سر کریں گے

تڑپ سجدوں میں ہے نہ آہوں میں دم ہے

 

مرا دل بھی زخموں سے پکنے لگا ہے

مگر تیرے لب کی خوشی بھی اہم ہے