Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


عنبریں حسیب عنبر

دے جاتے ہو مجھ کو کتنے رنگ نئے

دے جاتے ہو مجھ کو کتنے رنگ نئے

جیسے پہلی بار ملے ہو، تم بھی ناں

 

ہر منظر میں اب ہم دونوں ہوتے ہیں

مجھ میں ایسے آن بسے ہو، تم بھی ناں

 

مانگ رہے رخصت مجھ اور خود ہی

ہاتھ میں ہاتھ لیے بیٹھے ہو، تم بھی ناں