دے جاتے ہو مجھ کو کتنے رنگ نئے
جیسے پہلی بار ملے ہو، تم بھی ناں
ہر منظر میں اب ہم دونوں ہوتے ہیں
مجھ میں ایسے آن بسے ہو، تم بھی ناں
مانگ رہے رخصت مجھ اور خود ہی
ہاتھ میں ہاتھ لیے بیٹھے ہو، تم بھی ناں