Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


آغا شاعر قزلباش دہلوی

عریاں ہی رہے لاش غریب الوطنی میں

عریاں ہی رہے لاش غریب الوطنی میں

دھبے مرے عصیاں کے نہ آئیں کفنی میں

 

اقرار پہ بھی میری طبیعت نہیں جمتی

وہ لطف ملا ہے تری پیماں شکنی میں

 

دل ٹوٹ کے جڑتا نہیں شیشہ ہو تو جڑ جائے

ہے فرق یہی سوختنی ساختنی میں

 

حسرت ہے مری آپ کی تصویر نہیں ہے

اک چیز ہے رکھ لی ہے چھپا کر کفنی میں

 

ہم بھی کبھی پریوں میں رہا کرتے تھے شاعرؔ

کیا دیکھتے ہو ہم کو غریب الوطنی میں