Scholar Publishing House

اسکالر پبلشنگ ہاؤس

اسکالر پبلشنگ ہاؤس


اعجاز حیدر

انجام کہانی کا مت پوچھ

انجام کہانی کا مت پوچھ

میری حیرانی کا مت پوچھ

 

یہ دنیا قائم دائم ہے

اس دنیا فانی کا مت پوچھ

 

ہر شام اسی اک شام سے ہے

اس شام سہانی کا مت پوچھ

 

میں شاد بھی ہوں آباد بھی ہوں

میری  ویرانی کا مت پوچھ

 

قصہ کوئی اور سناتا ہوں

اب راجا رانی کا مت پوچھ

 

اب سیلفی کی فرمائش کر

تصویر پرانی کا مت پوچھ

 

میں کھوٹا سکہ ہوں، حیدر

میری ارزانی کا مت پوچھ